Jinehn dekhna bhi na chahye nazar
unhi se talaq badhana parha
kai sanp thy qimti as qadar
unehi aasteen main chupana pada
Mohsin Naqivi
جہنیں دیکھنا بھی نہ چاہیے نظر
انہیں سے تعلق بڑھانا پڑا
کئی سانپ تھے قیمتی اس قدر
انہیں آستین میں چھپانا پڑا
محسن نقوی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں