"کل میرا نکاح ہے"
(فون پر اسکی گرفت سخت ہوئی)
(اس نے خود کو نارمل کیا)
"اچھا تو؟"
"تو یہ کہ میں نمبر بند کررہی ہوں"
(وہ خاموش رہا)
"ہمارا ساتھ شاید یہیں تک تھا ہماری قسمت میں شاید ملنا نہیں
تھا"
(وہ ہنسا)
"کتنے (اس نے گالی دی) لوگ ہیں ہم خود کر کرت کے سارا کچھ اس
(اس نے پھر گالی دی) قسمت پر ڈال دیتے ہیں"
"تم جانتے ہو میں مجبور تھی"
(وہ خود کو مجبور ظاہر کرنے کی کوشش کررہی تھی اس شخص کے سامنے
جو اسکی ہر خصلت سے بخوبی واقف تھا)
"شاندار گھر لمبی لمبی گاڑیاں خوبصورت چہرے بھرے ہوئے جیب ان سب
کیلئے محبت پر مجبوری کا تھپڑ مارنا ہی پڑتا ہے"
(وہ جل رہا تھا اور محبت میں کسی ایک کو تو جلنا پڑتا ہے)
"یہ کہہ کر تم نے میرے منہ پر چانٹا مارا ہے"
(کوئی کیسے جھوٹ موٹ کا رو سکتا ہے؟ کیسے؟) (اسکا خون کھولنے
لگا)
"نا میں تمہیں معاف کرونگا اور نا ہی تمہارے لئے کوئی دعا، لیکن
تسلی رکھو تمہاری نئی زندگی سے فاصلے پر رہونگا"
(وہ کال منقطع کرکے سر پکڑ کر بیٹھا)
(وہ بیرون ملک تھا اپنوں سے دور - یہ وقت کی شاید مہربانی تھی
یا پھر وقت کی کم ظرفی _ وہ اکیلا تھا - دن کا وقت خود کو مصروف رکھتا شام ہوتے ہی
محبت اسے اپنی لپیٹ میں لے آتی وہ اس آگ میں صبح ہونے تک جلتا)
"بھائی! امی کہہ رہی ہیں انگیجمنٹ رنگ لے آئیں اب"
"ہاں شام کو جاتا ہوں"
(اس نے خود کو کافی حد تک نارمل کرلیا تھا)
"کیسے ہو؟"
(وقت گزرا وہ وطن واپس لوٹا اسے ٹیکسٹ موصول ہوا)
"کون؟"
(انجان نمبر پہچان کرانے کیلئے سرخ جوڑے میں پہلی تصویر بھیجی
گئی)
(سیل فون اس کے ہاتھ میں لرزا)
(نیلی ساڑھی میں دوسری اور سنہری رنگ میں تیسری)
"سوچا تمہیں پاکستان آنے پر کچھ گفٹس سینڈ کروں"
(ساتھ ہی ہنستا ہوا کارٹون آیا)
"میں ابھی گفٹ لینے نکل ہی رہا تھا"
(محبت روبرو ہو تو کون کافر منہ موڑتا ہے)
(جس کے جانے پر نا بولنے کی قسم کھائی تھی اس کے سامنے بولنے
لگا تھا)
"گفٹس تو وہاں سے لانے چاہئے تھے نا؟"
"وہاں سے بھی لایا ہوں پر یہ اسپیشل گفٹ ہے ذرا"
(وہ محظوظ ہورہا تھا جانے کیوں)
"اسپیشل گفٹ کس کیلئے؟"
"بھئی منگنی ہورہی ہے میری انگیجمنٹ رنگ لینی ہے"
(محبت کو راکھ کرنے والوں کو بھی محسوس ہوتا ہے؟)
"تم نے کہا تم میرے علاوہ کسی سے شادی نہیں کرو گے"
(اور وہ اس آواز کے سحر میں پھر کھوگیا تھا)
(فون بند ہوا اس پر لرزہ طاری تھا)
"بھائی رات ہورہی ہے کب جانا ہے آپ نے؟
"کہیں نہیں جارہا میں - کوئی منگنی نہیں کرنی میں نے جاو یہاں
سے دوبارہ نظر نا آو"
(اور وہ میرڈ لڑکی اپنی دنیا بسا کر اسے اندھیروں میں جھونک گئی
تھی)
(بھائی کی خوشیاں بہنیں منتظر ماں منتظر باپ منتظر مگر بیٹا
پرانی محبت کی آگ میں خود کو پھر سے پھینک گیا)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں